حيدرآباد، 3 فرورى (يو اين آئى) آندھرا پرديش حکومت نے آج آندھرا پرديش تشکيل نو بل 2013 کو ممبران اسمبلى اور ممبران قانون ساز کى تجاويز کے ساتھ آج مرکزى حکومت کو لوٹا ديا۔
اسمبلى نے ايک قرارداد منظور کرکے بل کے مسودہ کو مسترد کرديا ہے اور اب فيصلہ مرکزى حکومت کو کرنا ہے۔ تلنگانہ بل کے کے نام سے مشہور بل کا مسودہ گذشتہ سال دسمبر ميں بحث کيلئے آندھرا
پرديش اسمبلى بھيجا گيا تھا۔
مرکزى حکومت نے اس پر اسمبلى اور قانون ساز کونسل کى رائے طلب کى تھى۔ يہ بل 52 دن کے بعد مرکزى حکومت کو واپس لوٹاديا گيا ہے حالانکہ اس پر بحث صرف چند دن ہى ہوسکى۔
آج صبح ايک خصوصى طيارے سے نو بکسوں ميں بل اور اس پر ممبران اسمبلى اور ممبران قانون ساز کونسل کى تجاويز کے 35 بنڈل دہلى بھيجے گئے۔ اس کے ساتھ ہى ساتھ افراد بھى گئے ہيں۔